برتر ز سپہر خاطرم روز نخست
لوح و قلم و بہشت و دوزخ می جست
پس گفت مرا معلم از علم درست
لوح و قلم و بہشت و دوزخ با تست
وہ پہلا دن کہ جس دن دنیا کو پیدا کیا گیا، میرا دل بھی آرزؤں کا مرکز بنا رہا۔ قلم، تختی، جنت اور دوزخ ہی کی تلاش کرتا رہا۔ اس وقت سچی تعلیم دینے والے گرو نے بہت ہی صحیح کہا تھا کہ تختی، قلم، جنت اور دوزخ کے پھیر میں کیوں پڑا ہوا ہے؟ یہ سب تو تیرے ہی پاس ہے۔
- کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 11)
- Author : اے۔ سی۔ بوس
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.