اے آں کہ توئی مراد و مطلوب
ہستی بر جملہ خلق محبوب
تو ہی میری مراد اور میری چاہت ہے
سب میں توہی میرا پیارا ہے
اے یوسف حسن از فراقت
در گریہ و نالہ ام چو یعقوب
اے میرے یوسف ترے ہجر میں
میں یعقوب کی طرح گریہ و زاری کر رہا ہوں
داری دم زندہ ہمچو عیسیٰ
زاں رو شدہ عزیز و مرغوب
تجھ میں عیسی کی طرح زندہ کرنے کی طاقت ہے
اس لیے تو سب کا پیارا اور سب کی پسند ہے
در منزل آخریں کہ وصلست
آنکس برسد کہ گشت مجذوب
عشق کی آخری منزل میں وہی
پہنچ سکتا ہے جسے اپنا ہوش نہ ہو
گیر از سر لطف دست ما را
در عشق چو غرقہ ایم و مغلوب
محبت سے اپنے ہاتھوں کا سہارا دو اس لیےکہ ہم
عشق میں ڈوبے اور ہارے ہوئے شخص کی طرح ہیں
عشق تو نصیب کاملانست
کے آں باشد نصیب معیوب
تمہارا عشق تو صرف کاملوں کو ہی نصیب ہوتا ہے
یہ دولت نکموں کے ہاتھ نہیں لگا کرتی
یا رب برہاں مرا از دوناں
چوں قلب ہمہ است قلب مقلوب
اے پروردگار ! مجھے کم ظرفوں سے نجات دے
اس لیے کہ یہاں سب کا دل کھوٹا ہے
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 107)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.