وطن کے محافظ کا پیغام اپنی ماں کے نام
دور رہ کر تری فرقت بھی گوارا ہے مجھے
گھر سے تو جنگ کا میداں ہی پیارا ہے مجھے
موج طوفان و تلاطم بھی کنارا ہے مجھے
تیری ممتا کا بہر حال سہارا ہے مجھے
ماں مرے فرض نے اس وقت پکارا ہے مجھے
ساغر حب وطن آج مرا مینا ہے
اب مجھے دیش کے دشمن کا لہو پینا ہے
دامن جیب و گریباں کو ابھی سینا ہے
حوصلہ مند جوانوں کی طرح جینا ہے
ماں مرے فرض نے اس وقت پکارا ہے مجھے
عظمت ہند کو ہرگز نہ مٹانے دوں گا
اپنی شجاعت پہ کوئی حرف نہ آنے دوں گا
طاقت ظلم و ستم کو اب نہ بڑھانے دوں گا
پاؤں غیروں کو یہاں اب نہ جمانے دوں گا
ماں مرے فرض نے اس وقت پکارا ہے مجھے
- کتاب : کلیات عزیز (Pg. 138)
- Author : عزیز وارثی
- مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.