Sufinama

وطن کے محافظ کا پیغام اپنی ماں کے نام

عزیز وارثی دہلوی

وطن کے محافظ کا پیغام اپنی ماں کے نام

عزیز وارثی دہلوی

MORE BYعزیز وارثی دہلوی

    دور رہ کر تری فرقت بھی گوارا ہے مجھے

    گھر سے تو جنگ کا میداں ہی پیارا ہے مجھے

    موج طوفان و تلاطم بھی کنارا ہے مجھے

    تیری ممتا کا بہر حال سہارا ہے مجھے

    ماں مرے فرض نے اس وقت پکارا ہے مجھے

    ساغر حب وطن آج مرا مینا ہے

    اب مجھے دیش کے دشمن کا لہو پینا ہے

    دامن جیب و گریباں کو ابھی سینا ہے

    حوصلہ مند جوانوں کی طرح جینا ہے

    ماں مرے فرض نے اس وقت پکارا ہے مجھے

    عظمت ہند کو ہرگز نہ مٹانے دوں گا

    اپنی شجاعت پہ کوئی حرف نہ آنے دوں گا

    طاقت ظلم و ستم کو اب نہ بڑھانے دوں گا

    پاؤں غیروں کو یہاں اب نہ جمانے دوں گا

    ماں مرے فرض نے اس وقت پکارا ہے مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات عزیز (Pg. 138)
    • Author : عزیز وارثی
    • مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے