ساقیا دور انقلابی ہے
دلچسپ معلومات
مرزا غالب کے حضور میں
ساقیا دور انقلابی ہے
خون دل سے بھری گلابی ہے
بزم پیشینیاں ہوئی برہم
عبرت انگیز اب ساغر جم
طوس و گنجہ ہو یا کہ نیشابور
اب نہیں ہے کہیں سرائے سرور
دہلی اور لکھنؤ نہیں ٹکسال
اکبرآباد کا ہے ابتر حال
اجڑی بستی ہے اب عظیم آباد
دل ناشاد میں گھٹی فریاد
اب عرب کی زباں بھی وہ نہیں
ان کا طرز بیاں بھی وہ نہیں
اہل ایراں کی فارسی وہ کہاں
ہاتھ کنگن کو آرسی وہ کہاں
پھر بھی محفوظ ہے زبان کتاب
نہیں حافظؔ کے ہم نوا کم یاب
ہم زباں سعدیؔ و افغانیؔ کے
ہم پیالہ ہیں اصفہانیؔ کے
قدر دان کمال اسماعیل
ابو طالب کلیمؔ کے بھی مثیل
ان میں سر آمد سخن غالبؔ
بعد خسروؔ ز اہل فن غالبؔ
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 93)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.