کھلا ہے یہ معمہ اب کہیں جا کر کی کیا تم ہو
کھلا ہے یہ معمہ اب کہیں جا کر کی کیا تم ہو
خدا کی ذات یا شمس الضحیٰ بدرالدجیٰ تم ہو
ازل سے اک تماشہ سا بنائے رکھا تھا جبکہ
محب بھی خود خودی محبوب اور خود ہی خدا تم ہو
یہاں تم ہو وہاں تم ہو عیاں نہاں تم ہو
مری تو عقل یہ حیران ہے کس کس جگہ تم ہو
یہ چارا گر مرے غم کا مداوا کر نہیں سکتے
مرے مشکل کشا ہر درد کی میرے دوا تم ہو
کھلا عرفان کا روپوش منظر تو یہی دیکھا
کہیں پر مصطفیٰ تم ہو کہیں پر کبریا تم ہو
محمد مصطفیٰ کے نور سے روشن ہوا ہے جو
قیامت تک کسی سے بجھ نہ پائے وہ دیا تم ہو
علیٰ الاعلان یہ سارے جہاں سے کہتا ہے عامرؔ
ملا جس سے مجھے ایمان وہ رحمت پیا تم ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.