بزم دل میں ہمیں روشنی کے لیے اب کوئی حسن والا نہیں چاہیے
بزم دل میں ہمیں روشنی کے لیے اب کوئی حسن والا نہیں چاہیے
جس دیے میں جلے تیل خیرات کا اس دیے کا اجالا نہیں چاہیے
سونے چاندی کے لقمے مبارک تمہیں جو کی اک خشک روٹی بہت ہے مجھے
زہر بن جائے جو زندگی کے لیے مجھ کو ایسا نوالا نہیں چاہیے
غیرت عشق بھی تو کوئی چیز ہے میرا کاسہ ہے خالی تو خالی رہے
جو مدد دے کے خودداریاں چھین لے اس طرح دینے والا نہیں چاہیے
میرے فن سے ملے کچھ تو لے لو ظفرؔ مجھ کو رہنے دو گمنامیوں میں مگر
سستی شہرت کی مجھ کو ضرورت نہیں نام کا بول بالا نہیں چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.