Sufinama

جو حشر میں مئے کوثر کی مجھ کو بو آئے

تولا حسین

جو حشر میں مئے کوثر کی مجھ کو بو آئے

تولا حسین

MORE BYتولا حسین

    جو حشر میں مئے کوثر کی مجھ کو بو آئے

    وہ مست ہوں کہ زباں پر سبو سبو آئے

    یہ اپنےدل کا مقدر، وہ آئینہ کا نصیب

    یہ پاس جانے کو ترسے وہ روبرو آئے

    یہ شعبدہ ہے کہ دل جل کے خاک ہوتا ہے

    یہ معجزہ ہے نہ اٹھے دھواں نہ بو آئے

    شراب چھٹ گئی تو بہ سے میکدہ نہ چھٹا

    نہ پی تو جام ذرا دیکھ آئے چھو آئے

    رقیب زندہ ہیں شرم و حیا سلامت ہے

    نہ عہد کر مرا ذمہ کبھی جو تو آئے

    وہ اک رقیب کی محفل جہاں نہ جاؤں میں

    وہ اک مرا دلِ ویراں جہاں نہ تو آئے

    وہ ایک جھلک تھی جسے اے کلیم دیکھا تھا

    نہ وہ حجاب میں بیٹھے نہ رو برو آئے

    خبر اڑی ہے نکلتا ہے دم تولاؔ کا

    اجل کے بھیس میں شاید وہ حیلہ جو آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے