Sufinama

فرطِ بیتابی سے میں اکثر گرا، اکثر اٹھا

شادؔ پونوی

فرطِ بیتابی سے میں اکثر گرا، اکثر اٹھا

شادؔ پونوی

MORE BYشادؔ پونوی

    فرطِ بیتابی سے میں اکثر گرا، اکثر اٹھا

    یاد یہ لیکن نہیں کیوں کر گرا کیوں کر اٹھا

    جیت کر بازئی الفت کون بازی گر اٹھا

    سر نہ اپنا سرکشی سے تو بتِ خود سر اٹھا

    میں جو پہنچا میکدے میں مسکرایا مئے فروش

    خم سرِ شیشہ ہوا، تعظیم کو ساغر اٹھا

    پھول دشمن نے چنے، مجھ کو ملے داغِ جگر

    آپ کی محفل سے میں بھی کچھ نہ کچھ لے کر اٹھا

    ہوش اتنا ہے مجھے پہچانتا تھا کوہِ طور

    بار بار اٹھ کر چلا، چل کر گرا گر کر اٹھا

    زاہدِ ناداں یہ حکمِ ساقیٔ میخانہ ہے

    بوریا، بدھنا بغل میں، دوش پر بستر اٹھا

    خیر مقدم کے لیے واعظ کے، میخانے میں آج

    خم اٹھا، شیشہ، اٹھا، ساقی اٹھا، ساغر اٹھا

    یہ سرِ مدفن تماشا فاتحہ کا دیکھنا

    کوس کر کوئی اٹھا، کوئی دعا دے کر اٹھا

    خاکساری ہے جنابِ حق تعالیٰ میں پسند

    شادؔ دنیا میں نہ ہرگز تمکنت سے سر اٹھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے