شہرہ ہے آپ کی جس طرح ستم گاری کا
شہرہ ہے آپ کی جس طرح ستم گاری کا
ویسے ہی چرچا ہے میری بھی وفاداری کا
لے کے دل میرا وہ ممنون تو ہونے سے رہے
الٹے مجھ پر ہی ہے الزام گنہگاری کا
ڈرو اللہ سے اتنا نہ ستاؤ مجھ کو
کس سے سیکھا ہے سبق تم نے دل آزاری کا
دل گذر گاہ خدا مسکن بت ہے اب تو
عشق بازی میں یہ عالم ہے سیہ کاری کا
خواب میں آئیں گے سرکار دو عالم صادقؔ
آ گیا وقت ترے بخت کی بیداری کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.