دل کو انوار محمد سے فروزاں کر لیں
دل کو انوار محمد سے فروزاں کر لیں
شعلۂ طور چراغ تہ داماں کر لیں
حسب ارشاد نبی کر کے جہاد اکبر
پہلے اپنے دل کافر کو مسلماں کر لیں
پھر اٹھیں ہو کے ہم آمادۂ ہر کرب و بلا
سر بہ سر پیروی شاہ شہیداں کر لیں
در جاناں پہ گزر اپنا جب ہی ممکن ہے
عشق سے عہد کریں درد سے پیماں کر لیں
اب ارادہ ہے مصمم کہ کریں ترک وطن
اور مسکن بہ سر کوچۂ جاناں کر لیں
مشعل راہ عدم چاہیے عشاق کو کیا
داغ دل اپنے ذرا اور نمایاں کر لیں
وہ جو آتے ہیں پریشانوں کی پرسش کے لیے
ہم ذرا اور بھی حال اپنا پریشاں کر لیں
منزل گور کی ظلمت کے لیے ہم فضلیؔ
عکس رخسار نبی شمع شبستاں کر لیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 227)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.