Sufinama

پاوے کس طرح کوئی کس کو ہے مقدور ہمیں

میر محمد بیدار

پاوے کس طرح کوئی کس کو ہے مقدور ہمیں

میر محمد بیدار

MORE BYمیر محمد بیدار

    پاوے کس طرح کوئی کس کو ہے مقدور ہمیں

    لے گیا عشق ترا کھینچ بہت دور ہمیں

    صبح کی رات تو رو رو کے اب آ اے بے مہر

    روز روشن کو دکھا مت شب دیجور ہمیں

    ربط کو چاہیے یک نوع کی جنسیت یاں

    چشم بیمار اسے ہے دل رنجور ہمیں

    بات گر کیجے تو ہے بندہ نوازی ورنہ

    دیکھنا ہی ہے فقط آپ کا منظور ہمیں

    الفت اس شوخ کی چھوٹے ہے کوئی جیتے جی

    رکھو اس پند سے اے ناصحو معذور ہمیں

    پی ہے مے رات کو یا جاگے ہو تم کچھ تو ہے

    آنکھیں آتی ہیں نظر آج تو مخمور ہمیں

    یہاں سے بیدارؔ گیا وہ مہ تاباں شاید

    نظر آتا ہے یہ گھر آج تو بے نور ہمیں

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان بیدار مرتبہ: محمد حسین محوی (Pg. 177)
    • Author : میر محمد بیدارؔ
    • مطبع : شاہی پریس ٹزلیپکین، مدراس (1935)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے