Sufinama

کیا شکوہ ہمیں اے دل ہم پر آوازیں جو دنیا کستی ہے

نیازؔ مکن پوری

کیا شکوہ ہمیں اے دل ہم پر آوازیں جو دنیا کستی ہے

نیازؔ مکن پوری

MORE BYنیازؔ مکن پوری

    کیا شکوہ ہمیں اے دل ہم پر آوازیں جو دنیا کستی ہے

    اب خود ہی ہماری حالت پر تقدیر ہماری ہنستی ہے

    اے دوست جفاؤں کی تیری کچھ اس پر نوازش ہے ورنہ

    اک قطرۂ خون دل کے سوا کیا اشک وفا کی ہستی ہے

    رفعت کے فریبوں میں آ کے تو ناز نہ کر مغرور نہ بن

    سمجھا ہے بلندی تونے جسے نادان یہ حد کی پستی ہے

    مجبور یونہی مجبور رہا بیتاب کو کب ہے تاب ملی

    پہلے بھی یہ دنیا بستی تھی اور اب بھی یہ دنیا بستی ہے

    یہ سچ ہے ستم کے ہاتھوں سے آزاد ہوا گلشن لیکن

    گلچیں جفا کی شاخوں پر اب بھی وہی چیرہ دستی ہے

    ہاں تھا جو ارادوں کا مسکن اور تھا جو امنگوں کا گلشن

    یہ دل ہے وہی اب جس دل میں ناکام تمنا بستی ہے

    تدبیر کے ناخن سے جتنی ہم کھولتے ہیں گرہیں غم کی

    اتنی ہی نیازؔ زار ہمیں تقدیر کی بندش کستی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے