شان وفا تو ہے اگر کار وفا نہ ہو سکا
شان وفا تو ہے اگر کار وفا نہ ہو سکا
سر کو جھکائے رکھ اگر سجدہ ادا نہ ہو سکا
تیرے کرم سے فیضیاب کون گدا نہ ہو سکا
یہ تو مرا نصیب ہے میرا بھلا نہ ہو سکا
اپنی نظر سے پوچھ لے میرے جگر سے پوچھ لے
تیرا بھی آج تک کوئی میرے سوا نہ ہو سکا
قلب فریب خوردہ کو پھر بھی ہے اس کا اعتبار
جس کا کہ آج تک کوئی وعدہ وفا نہ ہو سکا
نخشبؔ خستہ حال نے کوششیں کیں ہزار ہا
پھر بھی خیال حسن دوست دل سے جدا نہ ہو سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.