وہی جن کے تصرف میں خزانہ ہے خدائی کا
وہی جن کے تصرف میں خزانہ ہے خدائی کا
کریں فاقے سے رہ کر کام خندق کی کھدائی کا
ہمیشہ سے ہے شہرہ جود و حسنِ مصطفائی کا
ازل سے لالہ و گل ہیں لیے کاسہ گدائی کا
جو پوچھا دشمنی کا بدلہ کیا ہوگا تو سب بولے
مکرم بھائی کے بیٹے، کرم حصہ ہے بھائی کا
شہ کونین لیکن فقر کو ہی فخر فرمائیں
غلام اُن کے ادا کرتے ہیں حق فرماں روائی کا
ہوا یہ حضرت حسان پر انعام سے ثابت
کہ جنت کی بشارت ہے صلہ مدحت سرائی کا
گنا جائے نہ کیوں ہادیؔ بھکاری کج کلاہوں میں
بڑا عزاز ہے یہ قادری کاسہ گدائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.