کبھی پوچھا نہ اے ساجن جو کیا تجھ پر گذرتی ہے
کبھی پوچھا نہ اے ساجن جو کیا تجھ پر گذرتی ہے
تیری فرقت سے اے پیارے نہ جیتی ہے نہ مرتی ہے
نہ شب کو نیند آتی ہے نہ دن کو چین ہے مجھ کو
جو مقراضِ محبت کی مرے دل کو کترتی ہے
جلانا خاک کر دینا تری یہ بے نیازی ہے
میاں جانو نہ جانو تم مگر یہ ناز کرتی ہے
صنم تیرے لیے میں نے ہزاروں ٹھوکریں کھائیں
نہیں تجھ بِن کہیں اپنی طبع عاجز ٹھہرتی ہے
رلانا مسکرانا دل جلانا منہ چھپا لینا
بری قسمت میری پیارے بھلا کیوں کر سنورتی ہے
حسینوں کا کہیں جمگھٹ جو ہو میری بلا جانے
نہیں تجھ بن پری رو پر نظر میری ٹھہرتی ہے
نہیں پرواہ میراںؔ شاہ مجھے دوزخ و جنت کی
ولیکن بے نیازی سے طبیعت میری ڈرتی ہے
- کتاب : گلدستۂ میران شاہ (Pg. 17)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.