Sufinama

کبھی پوچھا نہ اے ساجن جو کیا تجھ پر گذرتی ہے

میراں شاہ جالندھری

کبھی پوچھا نہ اے ساجن جو کیا تجھ پر گذرتی ہے

میراں شاہ جالندھری

MORE BYمیراں شاہ جالندھری

    کبھی پوچھا نہ اے ساجن جو کیا تجھ پر گذرتی ہے

    تیری فرقت سے اے پیارے نہ جیتی ہے نہ مرتی ہے

    نہ شب کو نیند آتی ہے نہ دن کو چین ہے مجھ کو

    جو مقراضِ محبت کی مرے دل کو کترتی ہے

    جلانا خاک کر دینا تری یہ بے نیازی ہے

    میاں جانو نہ جانو تم مگر یہ ناز کرتی ہے

    صنم تیرے لیے میں نے ہزاروں ٹھوکریں کھائیں

    نہیں تجھ بِن کہیں اپنی طبع عاجز ٹھہرتی ہے

    رلانا مسکرانا دل جلانا منہ چھپا لینا

    بری قسمت میری پیارے بھلا کیوں کر سنورتی ہے

    حسینوں کا کہیں جمگھٹ جو ہو میری بلا جانے

    نہیں تجھ بن پری رو پر نظر میری ٹھہرتی ہے

    نہیں پرواہ میراںؔ شاہ مجھے دوزخ و جنت کی

    ولیکن بے نیازی سے طبیعت میری ڈرتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : گلدستۂ میران شاہ (Pg. 17)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے