Sufinama

بھجن

اسیا گیت جس مں پرماتما یا دیوی دیوتا کی تعریف کی گئی ہو بھجن کہلاتا ہے۔ یہ اصلاً سنسکرت کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو رسم الخط میں مستعمل ہے ١٨٨٤ء میں "تذکرۂ غوثیہ" میں اس کا استعمال ملتا ہے۔ یہاں مشہور اور عمدہ بھجن دستیاب ہیں۔

106
Favorite

باعتبار

ڈرامہ دکھ کی چوٹ

سنجر غازیپوری

مکے کے باسی مدینے براجے

نواب ابراہیم علی

ہر رنگ ما ہر وارث پیا

نادم شاہ وارثی

جن چاہا تن پاوا رے سادھو

امین الدین وارثی

ہر سوں کون کہے موری باتاں

امین الدین وارثی

چھانڈو چھانڈو جی بیاں ہماری رے

مولانا عبدالقدیر حسرت

اپنے ماں دیکھو دیدارا

مخدوم خادم صفی

رام بنا دکھ کوؤ نا ہرے

کوثر خیرآبادی

من موہن ہے یار ہمارا

مولانا عبدالقدیر حسرت

میں راما کی مورا رام

مولانا عبدالقدیر حسرت

اپنے ماں دیکھو دیدارا

مخدوم خادم صفی

ہر رنگ ماہر وارث پیارا

نادم شاہ وارثی

پر پرگھٹ بھئے نام محمدؐ

امین الدین وارثی

بھید کی بات نہ جانے کوئی

مخدوم خادم صفی

سب ما ہو مہاراج

امین الدین وارثی
بولیے