علی نوشہ بنا سہرا بندھا مشکل کشائی کا
علی نوشہ بنا سہرا بندھا مشکل کشائی کا
ملا خلعت نبی سے خلق کی حاجت روائی کا
پہنایا شہ کو خرقہ فقر کا بدلے شہانے کے
دیا تاج اس کو ہر شاہ و گدا کی پیشوائی کا
بصد ساز و نوا دھو میں مچیں ساری خدائی میں
کیا ساماں خدانے فاطمہ کی کتخدائی کا
غلامانِ جہیزی بن گئے سب خاص و عام اس کے
بنا مولا علی دولہا جو اس احمد کی جائی کا
گنہگارانِ امت کی شفاعت مہر میں ٹھہری
ہوا پھر وعدۂ دیدار بدلا رونمائی کا
لوا الحمد، دلدل، ذوالفقار اللہ نے بخشی
سلامی میں وہ لشکر کش بنا فوجِ خدائی کا
ہوئی ایسی نہ ہوئے گی عروسی اور دامادی
ازل سے تا ابد جلوہ ہے اس جلوہ نمائی کا
مبارک باد دی حور و ملائک جن و انساں نے
لیا انعام ہو کر شادماں شادی رچائی کا
جہاں ہے شاد و آباد اے مذاقؔ اولاد سے ان کی
رہے گا دور دور ایسا ہی آلِ مصطفائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.