سستی مکن او فریضۂ حق بگذار
واں لقمہ کہ داری ز کساں باز مدار
در خون کسے مال کسے قصد مکن
در عہدۂ آں جہاں منم بادہ بیار
سستی میں مت پڑا رہ اور خدا کے لیے اپنے فرائض پر عمل کر۔ اس دنیا کا بوجھ میں اپنے سر پر لیتا ہوں۔ بس شراب لا، مجھے اور کچھ نہیں چاہئے۔ کسی کے جان اور مال کو لینے کا کچھ بھی مت سوچ اور جو کچھ بھی تجھے حاصل ہے، اس میں سے دوسروں کو بھی دے۔
- کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 71)
- Author : اے۔ سی۔ بوس
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.