Sufinama

سستی مکن او فریضۂ حق بگذار

عمرخیام

سستی مکن او فریضۂ حق بگذار

عمرخیام

MORE BYعمرخیام

    سستی مکن او فریضۂ حق بگذار

    واں لقمہ کہ داری ز کساں باز مدار

    در خون کسے مال کسے قصد مکن

    در عہدۂ آں جہاں منم بادہ بیار

    سستی میں مت پڑا رہ اور خدا کے لیے اپنے فرائض پر عمل کر۔ اس دنیا کا بوجھ میں اپنے سر پر لیتا ہوں۔ بس شراب لا، مجھے اور کچھ نہیں چاہئے۔ کسی کے جان اور مال کو لینے کا کچھ بھی مت سوچ اور جو کچھ بھی تجھے حاصل ہے، اس میں سے دوسروں کو بھی دے۔

    مأخذ :
    • کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 71)
    • Author : اے۔ سی۔ بوس
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے