Sufinama

گویند مرا کہ مے پرستم ہستم

عمرخیام

گویند مرا کہ مے پرستم ہستم

عمرخیام

MORE BYعمرخیام

    گویند مرا کہ مے پرستم ہستم

    گویند مرا عارف و مستم ہستم

    در ظاہر من نگاہ بسیار مکن

    کاندر باطن چناں کہ ہستم ہستم

    لوگ مجھے شرابی کہتے ہیں، اور بلاشبہہ میں ایسا ہی ہوں۔ سب کے سب مجھے مست اور متوالاکہتے ہے۔ ان کی بات بھی ٹھیک ہے۔ لیکن میری باہری کیفیت پر زیادہ دھیان نہ دو اور نہ اس پر کسی طرح کا اعتراض ہی کرو۔ وجہ یہ ہے کہ اندر تو میں جیسا ہوں، ویسا ہی ہوں، اس پر کسی کی بھی نظر نہیں پڑتی۔

    مأخذ :
    • کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 88)
    • Author : اے۔ سی۔ بوس
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے