گہہ گشتہ نہاں روئے بہ کس ننمائی
گہہ در صور کون و مکاں پیدائی
ویں جلوہ گری بخویشتن بنمائی
خود عین عیانی و خود می بینائی
اس کے رنگ نرالے ہیں۔ کبھی تو پردے کے اندر چھپا رہتا ہے اور اپنا چہرہ کسی کو بھی نہیں دکھلاتا اور کبھی اس دنیا کی ہر ایک صورت میں اپنا جلوا دکھلاتا ہے۔ تو خود یہ نئے نئے چہرے اپناتا ہے۔ کبھی تو ایسا ہو جاتا ہے کہ دکھلائی پڑتا ہے اور کبھی خود نظر بن جاتا ہے۔
- کتاب : رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام رباعیات عمر خیام (Pg. 121)
- Author : اے۔ سی۔ بوس
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.