فقیر قادری کے اشعار
نئی ہے بالکل نئی ہے صاحب یہ داستاں جو سنا رہا ہوں
ابھی ابھی ہی بنا ہوں، بندا پہلے میں بھی خدا رہا ہوں
خودی خوداعتمادی میں بدل جائے تو بندوں کو
خدا سے سرکشی کرنے کی نوبت آ ہی جاتی ہے
عموما خانۂ دل میں محبت آ ہی جاتی ہے
خودی خوداعتمادی میں بدل جائے تو بندوں کو
ہستی کی اس کتاب کے معنوں پے خوب غور کر
لاکھوں قرآن ہیں نہاں رند کی کائنات میں
فقیرؔ قادری جو دیکھتے ہیں چشم بینا سے
تو بندے کو خدا کہنے کی جرأت آ ہی جاتی ہے