اسیر لکھنوی کے اشعار
بہار لالہ وگل لطف سبزہ وسنبل
مزہ تھا ہم جو گلستان میں آج کل جاتے
اسیرؔ آنکھ دکھاتا اگر ہمیں صیاد
قسم تو کیا قفس جسم سے نکل جاتے
‘اسیر' آنکھ دکھاتا اگر ہمیں صیاد
قسم تو کیا قفس جسم سے نکل جاتے
چراغ خوب ہوا میرے قبر پر نا جلا
ادھر ادھر کے پتنگے غریب جل جاتے