معاشراں گرہ از زلف یار باز کنید
شبے خوش است بہ دیں قصہ اش دراز کنید
ساتھیو یار کی زلف سے گرہ کھول دو
اچھی رات ہے اس کو اس قصے سے دراز کرو
حضور مجلس انس است و دوستاں جمع اند
و ان یکاد بخوانید و در فراز کنید
محبت کی مجلس کی حاضری ہے اور دوست جمع ہیں
وان یکاد پڑھو اور دروازہ بند کردو
رباب و چنگ بہ بانگ بلند می گویند
کہ گوش ہوش بہ پیغام اہل راز کنید
رباب اور چنگ بلند آواز سے کہتے ہیں
کہ اہل راز کے پیغام کی طرف ہوش کے کانوں کو متوجہ کرو
نخست موعظۂ پیر مے فروش اینست
کہ از مصاحب نا جنس اعتراض کنید
مے فروش پیر کی سب سے پہلی نصیحت یہ ہے
کہ ناجنس ساتھی سے بچو
بہ جان دوست کہ غم پردۂ شما ندرد
گر اعتماد بر الطاف کار ساز کنید
دوست کی جان کی قسم، غم تمہارا پردہ چاک نہ کرے گا
اگر کارساز کی مہربانیوں پر بھروسہ کرو گے
میان عاشق و معشوق فرق بسیارست
چو یار ناز نماید شما نیاز کنید
عاشق اور معشوق میں بہت بڑا فرق ہے
جب دوست ناز کرے تم عاجزی کرو
ہر آں کسے کہ درین حلقہ زندہ نیست بہ عشق
برو چو مردہ بہ فتوائے عشق نماز کنید
جو شخص اس حلقہ میں عشق کے ذریعہ زندہ نہیں ہے
اس پر میرے فتوے سے مردے کی طرح نماز پڑھ دو
اگر کند طلب انعامے از شما حافظؔ
حوالتش بہ لب یار دلنواز کنید
اگر حافظؔ تم سے انعام طلب کرے
اس کو دلنواز یار کے ہونٹ کے حوالے کر دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.