Sufinama

ھٰذا یوم الوصال می گویند

محمود عالم حسینی

ھٰذا یوم الوصال می گویند

محمود عالم حسینی

MORE BYمحمود عالم حسینی

    ھٰذا یوم الوصال می گویند

    عرس حضرت جلال می گویند

    یہ ملاقات کا دن ہے کہتے ہیں، حضرت جلال کا عرس ہے کہتے ہیں

    مظہر ذوالجلال می گویند

    حسنِ تولا یزال می گویند

    ذوالجلال بزرگی والے کی تجلی کی جگہ ہے کہتے ہیں، تیرا حسن نہیں ڈھلتا ہے کہتے ہیں

    موجب ابتدال می گویند

    عرق انفعال می گویند

    بدلنے کا سبب ہے کہتے ہیں، شرمندگی کا پسینہ ہے کہتے ہیں

    ہمہ مردان قال می گویند

    انصتوا اہل حال می گویند

    تمام مردان قال (کہنے والے عوام) کہتے ہیں، خاموش رہو حال والے کہتے ہیں

    لا یموتون اؤلیااللہ

    موت را انتقال می گویند

    اللہ کے اولیاء نہیں مرتے، موت کو انتقال (جگہ بدلنا) کہتے ہیں

    کل یوم ھو فی شان بخواں

    کرم ذوالجلال می گویند

    ہر دن وہ نئی شان میں ہے پڑھو، جلال والے اللہ کا کرم ہے کہتے ہیں

    ایں چہ قحط الرجال می گویند

    جہلِ خود را کمال می گویند

    یہ کیا مرد حضرات کا قحط ہے کہتے ہیں، اپنی نادانی کو کمال کہتے ہیں

    ماراست آں کہ مال می گویند

    زیرِ پایت بمال می گویند

    ہم کو ہے وہ کہ مال (جس کو) کہتے ہیں، تیرے پیروں کے نیچے روندنا کہتے ہیں

    آں کہ مثل سحاب می گزرد

    کاروانِ خیال می گویند

    لاھو کی ضرب اِلّا ھو کی یاد سے، یہ سب قیل و قال کہتے ہیں

    ایں چہ دیوانگیٔ عشق نصیب

    نقصِ مارا کمال می گویند

    سرمد کی آواز کہہ کہاں سے آئی، تیرے وجود پر دلالت کرنے والا ہے کہتے ہیں

    ایں چہ شوریست بربط ہستی

    ماضیم را بہ حال می گیند

    کلیجے کے زخم کے گھاؤ مسکرائے، اپنی آنکھوں کو عطا کہتے ہیں

    در دبستانِ عشق جامی را

    قمری خوش مقال می گویند

    وہ جو ابر کی طرح گزرتا ہے، خیال کا قافلہ کہتے ہیں

    وقتِ شا دیست طالبانِ نظر

    ساعتِ ارتحال می گویند

    یہ کیا عشق کی دیوانگی کا حصہ ہے، ہماری کمی کو کمال کہتے ہیں

    حسن دنیا کہ معرض خطر است

    ایں عجوزہ کہ زال می گویند

    یہ کیا شور ہے وجود کو باندھنے سے، میرے ماضی کو حال کہتے ہیں

    نام تو چیست، کیستیٔ گفتم

    سالکؔ خستہ حال می گویند

    عشق کی درسگاہ میں جامی کو، اچھا کہنے والے چاند کہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : خمار (Pg. 60)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے