Sufinama

ز نقش پائے ساقی سجدہ گاہے کردہ ام پیدا

فرد پھلواروی

ز نقش پائے ساقی سجدہ گاہے کردہ ام پیدا

فرد پھلواروی

MORE BYفرد پھلواروی

    ز نقش پائے ساقی سجدہ گاہے کردہ ام پیدا

    ز سر در کوچۂ میخانہ راہے کردہ ام پیدا

    میں نے ساقی کے نقشِ پا کو اپنی سجدہ گاہ بنا لیا ہے اور میں نے میخانے کی گلی میں اپنے سر سے ایک راستہ بنا لیا ہے۔

    بہ یک نظارۂ رویش ز صبر و دین و دل رفتم

    ہزاراں فتنہ ہا در یک نگاہے کردہ ام پیدا

    اس کے چہرے کی ایک جھلک ہی سے میرا صبر، میرا دین، اور میرا دل چلا گیا اور میں نے اسے ایک نظر دیکھ کر (اپنے لئے) ہزاروں فتنے پیدا کر لئے۔

    بچشم من مبیں سویم کہ از گنجینۂ عشقش

    چہا من زاں در دولت پناہے کردہ ام پیدا

    میری طرف یوں کم نگاہی سے مت دیکھ کہ اس کے عشق کی دولت سے میں نے خود ہی ایک دولت پناہ قائم کر لی ہے۔

    دل فرہاد خوں شد از بلا انگیزم ناصح

    بہ کار عشقبازی دست گاہے کردہ ام پیدا

    اے ناصح ! میری بلا انگیزی سے فرہاد کا دل بھی خون ہو گیا (میرے عشق کے سامنے فرہاد کا عشق ہیچ ہے) عشق بازی کے کاروبار میں میں نے ایک دستگاہ حاصل کرلی ہے۔

    بہ ایں دربانی کویت سلیمانی نمی ارزد

    گدایت تا شدم من طرفہ جاہے کردہ ام پیدا

    تیری کی گلی کی اس دربانی کے سامنے سلیمانی کچھ بھی نہیں ہے جب سے میں تیرا گدا ہو گیا ہوں تو مجھے ایک عظیم مرتبہ حاصل ہو گیا ہے۔

    بہ قید کفر و دیں گر دیدہ ام آزاد تا قبلہ

    بہ سمت آستان کج کلاہے کردہ ام پیدا

    جب سے میں نے اس کج کلاہ کے آستانے کو اپنا قبلہ بنا لیا ہے تب سے کفر و دین کے بکھیڑوں سے آزاد ہو گیا ہوں۔

    دل از مہر جہاں برداشتم تا روئے او دیدم

    زلیخاوش عزیزی رشک ماہی کردہ ام پیدا

    میں نے جب سے اس کا چہرہ دیکھا ہے تو مہرِ جہاں سے میرا دل برگشتہ ہوگیا ہے اور میں نے زلیخا کی طرح ہی اپنے لئے مایل رشک ماہ چن لیا ہے۔

    گدائے بے سر و سامانم و بر خویش می نازم

    کہ ہمچوں فردؔ باری چوں تو شاہی کردہ ام پیدا

    میں ایک بے سر و سامان فقیر ہوں اور (پھر بھی) مجھے خود پر ناز ہے کہ مثلِ فردؔ میں نے بھی تمہاری طرح ایک بادشاہ پا لیا ہے۔

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے