نہ باشد خالی از تو ہیچ بزم و ہیچ مے خانہ
نہ باشد خالی از تو ہیچ بزم و ہیچ مے خانہ
ز تست آبادیٔ عالم جہاں بے تست ویرانہ
کوئی بزم اور کوئی مےخانہ تجھ سے خالی نہیں
تیرے دم سے پوری دنیا آباد اور تیرے بغیر پوری دنیا ویران ہے۔
توئی ساقی توئی شارب توئی بادہ و پیمانہ
توئی رند خراباتی توئی مخدوم مے خانہ
تو ہی ساقی، تو ہی پینے والا، تو ہی شراب، تو ہی پیالہ ہے
تو ہی رند، اور مےخانے میں تو ہی پوجا جانے والا ہے۔
مسلماں بندۂ رویت برہمن بندۂ مویت
توئی در کعبہ و مسجد توئی در دیر و بت خانہ
مسلمان تیرے چہرے کے بندے اور برہمن تیرے بالوں کے غلام ہیں
تو ہی مسجد و کعبہ اور مندر میں ہے۔
بہ جز تو کیست معشوق و کدام عشقست و کو عاشق
توئی بر صورت شمع و توئی بر شکل پروانہ
تیرے سوا کون معشوق اور کون عاشق ہے، تیرے بغیر عشق کیا چیز ہے
تو ہی شمع کی صورت اور تو ہی پروانے کی شکل میں ہے۔
ترابؔ از راہ معنی گر بہ بینی جملہ عالم را
ہمہ باہم یگانہ اند یک کس نیست بیگانہ
تراب، اگر تو دنیا کو باریکی سے دیکھے
تو تجھے ساری چیزیں ایک ہی نظر آئیں گی۔
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 340)
- مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.