Sufinama

منم محو جمال او نمی دانم کجا رفتم

بو علی شاہ قلندر

منم محو جمال او نمی دانم کجا رفتم

بو علی شاہ قلندر

MORE BYبو علی شاہ قلندر

    منم محو جمال او نمی دانم کجا رفتم

    شدم غرق وصال او نمی دانم کجا رفتم

    میں اس کے جمال میں محو ہوں مجھے نہیں معلوم کہ میں کھاں گیا

    میں اس کے وصال میں غرق ہوں مجھے نہیں معلوم کہ میں کھاں گیا۔

    غلام روئے او بودم اسیر موئے او بودم

    غبار کوئے او بودم نمی دانم کجا رفتم

    میں اس کے رخ روشن کا غلام ہوں اور اس کی زلفوں کا اسیر ہوں

    میں اس کی گلیوں کی دھول ہوں مجھے نہیں معلوم کہ میں کھاں گیا۔

    بہ آں مہ آشنا گشتم ز جان و دل فدا گشتم

    فنا گشتم فنا گشتم نمی دانم کجا رفتم

    جب سے میں نے اس ماہ رخ کا دیدار کیا ہے اس پر جان و دل نثار کر بیٹھا ہوں

    میں فنا ہو گیا میں فنا ہو گیا، مجھے نھیں معلوم کہ میں کھاں گیا۔

    شدم چوں مبتلائے او نہادم سر بہ پائے او

    شدم محو لقائے او نمی دانم کجا رفتم

    میں اس طرح سے اس کا گرفتار ہوں کہ میں اپنا سر اس کے قدموں پر رکھ دیا ہے

    میں اس کے دیدار میں اس قدر محو ہوں کہ مجھے نھیں معلوم کہ میں کھاں گیا۔

    قلندرؔ بو علی ہستم بہ نام دوست سر مستم

    دل اندر عشق او بستم نمی دانم کجا رفتم

    میں بو علی قلندر ہوں اور دوست کے نام میں مگن ہوں

    میرا دل اس کے عشق میں مست ہے مجھے نھیں معلوم کہ میں کھاں گیا۔

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے