بخدا غیر خدا در دو جہاں چیزے نیست
بے نشانست کزو نام و نشاں چیزے نیست
خدا کی قسم، دونوں جہانوں میں سواۓ خدا کے کچھ بھی موجود نہیں ہے۔
اس کے نام و نشان کے سوا سب کچھ بے معنی ہے۔
ہستیٔ تست حجاب تو دگر نہ پیداست
کہ بجز دوست دریں پردا نہاں چیزے نیست
تمھارے وجود کو دیکھنے میں تمھارا حجاب مانع ہے ورنہ
اس پردہ میں ما سوا دوست کے کچھ بھی پنہاں نہیں ہے۔
چند محجوب نشینی بگمان دگراں
خیمہ در کوئے یقیں زن کہ گماں چیزے نیست
دوسروں کے گمان کے سبب کب تک پردہ نشین رہوگے۔
یقین کی گلی میں خیمہ نسب کر لو کہ گمان کوئ شے نہیں ہے۔
گر ز عشقت خبری ہست بگو اے واعظ
ورنہ خاموش کہ ایں شور و فغاں چیزے نیست
اگر تمھیں عشق کی کوئ خبر ہے تو ای واعظ بولو،
ورنہ خاموش رہو کہ اس شور و فغاں کا کوئ مطلب نہیں ہے۔
بندۂ عشق شدی ترک نسب کن جامیؔ
کہ دریں راہ فلاں ابن فلاں چیزے نیست
اے جامی! جب تم عشق کے بندہ بن چکے ہو یا عشق کو اختیار کر چکے ہو تو اب حسب و نسب کو چھوڑ کر آگے بڑھو،
کہ اس راہ میں فلاں ابن فلاں کی کوئ حیثیت نہیں ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.