چلا ہنسا وا دیس جہاں پیا بسیں چتچور
سُرَت سوہاگن ہے پنیہارِن بھرے ٹھاڑھ بن ڈور
بہی دِسواں بادر نا اُمڑے رم جھم برسے میہ
چوبارے میں بیٹھ رہو نا جا بھیجہو نِردِیہ
بہی دِسوا نت پُرنِما کبھہوں نہ ہوے اندھیر
ایک سُرَج کے کبَن بتاوے کوٹن سورج اونجیر
ای ہنس اس دیس چل جہاں دل چرا لینے والے پیا کی نگری ہے جہاں پر پریم کی سہاگن کھڑی ہوئی بغیر ڈور کے پانی بھر رہی ہے۔ اس دیس میں بادل گھر کے نہیں آئے لیکن مینہ رم جھم برستا ہے۔ چوبارے میں مت بیٹھ، باہر نکل اور اپنے بغیر جسم کے وجود (نردیہہ) کو بھیگ جانے دے۔ اس دیس میں چاندنی ہمیشہ کھلی رہتی ہے اور اندھیرا کبھی نہیں ہوتا۔ ایک سورج کی بات کون کرتا ہے وہاں تو کروڑوں سورج چمک رہے ہیں (ہنس = روح = دل)
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 780)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.