حاضر حضور میں شعرائے دیار ہیں
حاضر حضور میں شعرائے دیار ہیں
مداح حضرت شہ عالی وقار ہیں
خمسے اگر ہیں سو تو قصیدے ہزار ہیں
ایک ان میں عبد آل و شہ نامدار ہیں
ان میں ہیں دو شرف کہ حکیم و فقیر ہیں
یکتا ہیں وہ کہ آپ ہی اپنی نظیر ہیں
ہر ایک ان میں فرد ہے ہر ایک انتخاب
ہر ایک بے مثال ہے ہر ایک لا جواب
کہتی ہے جن کو خلق مکان سخن کا باب
کرتے ہیں یہ خیال کہ موزوں میان خواب
مضمون نظم کرتے ہیں وہ اپنے حال میں
گزرے نہ انوریؔ کے جو خواب و خیال میں
شیداؔ کے ہر کلام کی وہ بے مثالیاں
وہ شاہ بے نظیرؔ کی نازک خیالیاں
میٹھی ہیں جن کی قند مکرر سے گالیاں
اور اس فروغؔ خستہ کی یہ بے کمالیاں
کس فن کا کس ہنر کا یہاں آدمی نہیں ہے
دولت تو لٹ رہی ہے مگر کچھ کمی نہیں ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 153)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.