گلشن ہندوستان
گلشن کی شاداب فضا ہے پھول کھلے ہیں ڈالی ڈالی
کتنے دلکش برگ و ثمر ہیں کتنی ہے سندر ہریالی
اس گلشن کے رہنے والے سب ہیں اس گلشن کے مالی
ہر دن اپنا عید ملن ہے ہر شب اپنے گھر ہے دوالی
گلشن کی شاداب فضا ہے پھول کھلے ہیں ڈالی ڈالی
دیش ہمارا صحن چمن ہے صحن چمن میں گھوم رہے ہیں
کلیوں پر ہیں دل سے نچھاور پھولوں کا منہ چوم رہے ہیں
برسوں ہم نا شاد رہے ہیں صدیوں ہم مغموم رہے ہیں
آج ہے گھر میں جشن مسرت فرط خوشی سے جھوم رہے ہیں
گلشن کی شاداب فضا ہے پھول کھلے ہیں ڈالی ڈالی
اس گلشن میں جو بھی رہے گا ہر غم سے آزاد رہے گا
پتا پتا بوٹا بوٹا شاد بھی ہے اور شاد رہے گا
فکر سکوں آمیز رہے گی ذہن وفا ایجاد رہے گا
شور زندہ باد رہا ہے شور زندہ باد رہے گا
گلشن کی شاداب فضا ہے پھول کھلے ہیں ڈالی ڈلی
جشن طرب ہے جشن طرب میں آؤ اے متوالو آؤ
ذروں کو خورشید کی ضو دو تاروں کو مہتاب بناؤ
گیت سناؤ نغمہ گاؤ وجد میں آؤ جام اٹھاؤ
ہند کا پرچم سب کا پرچم یہ پرچم گھر گھر لہراؤ
گلشن کی شاداب فضا ہے پھول کھلے ہیں ڈالی ڈالی
نور بداماں آج کا دن ہے کیف کا ساماں آج کی شب ہے
شہر نگاراں آج کا دن ہے حسن غزالاں آج کی شب ہے
راحت یاراں آج کا دن ہے درد کا درماں آج کی شب ہے
زیست کا عنواں آج کا دن ہے شورش رنداں آج کی شب ہے
گلشن کی شاداب فضا ہے پھول کھلے ہیں ڈالی ڈلی
ہر دن اپنا عید ملن ہے ہر شب اپنے گھر ہے دوالی
- کتاب : کلیات عزیز (Pg. 135)
- Author : عزیز وارثی
- مطبع : مرکزی پنٹرز، چوڑی والان، دہلی (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.