خواجہ مسلم پیا کو سجایا گیا، آج صلی علی
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت سید محمد مسلم (گونڈا-اتر پردیش)
خواجہ مسلم پیا کو سجایا گیا، آج صلی علی
مشق و عنبر و صندل لگایا گیا، آج صلی علی
سہرا شہرِ نجف سے منگایا گیا، آج صلی علی
خواجہ مسلم کو دولہا بنایا گیا، آج صلی علی
عرس ہے آج ہم سب کے سلطان کا مرحبا مرحبا
مجھ کو آلِ محمد کا در مل گیا، تیرا در مل گیا
وجہ تسکینِ قلب و جگر مل گیا، تیرا در مل گیا
تیرے قدموں میں رکھنے کو سر مل گیا، تیرا در مل گیا
باغِ جنت میں رہنے کو گھر مل گیا، تیرا در مل گیا
در ہے یہ سیدہ کے گلستان کا، مرحبا مرحبا
رنگِ حسنی حسینی چھڑانے چلو، فیض پانے چلو
عقل والوں کو چھوڑو دیوانے چلو، فیض پانے چلو
نور کی بارشوں میں نہانے چلو، فیض پانے چلو
شاہِ مسلم کا عرس اب منانے چلو، فیض پانے چلو
در ہے دیکھو یہ اولادِ عمران کا، مرحبا مرحبا
کیا بتاؤں کہ کیا کیا ہیں مسلم پیا، ہاں ہاں مسلم پیا
مظہرِ ذاتِ یزداں ہیں مسلم پیا، ہاں ہاں مسلم پیا
معدنِ رمزِ عرفاں ہیں مسلم پیا، ہاں ہاں مسلم پیا
میرا دین و ایماں ہیں مسلم پیا، ہاں ہاں مسلم پیا
کیا بیاں ہو ترے وصف و عرفان کا، مرحبا مرحبا
عشقِ حیدر کی شمع جلا کر پیو، دل لگا کر پیو
اپنے ولیوں کی محفل میں آ کر پیو، دل لگا کر پیو
اپنے مرشد سے نظرِیں ملا کر پیو، دل لگا کر پیو
تشنگی کو تم اپنی بڑھا کر پیو، دل لگا کر پیو
ہوبہو دستِ ساقی ہے یزدان کا، مرحبا مرحبا
مصطفیٰ مرتضیٰ کی عطا آپ ہیں، با خدا آپ ہیں
زہرا حسنین کے دلربا آپ ہیں، با خدا آپ ہیں
راہِ عرفاں کے ہاں رہنما آپ ہیں، با خدا آپ ہیں
نعمتی سلسلے کی ضیا آپ ہیں، با خدا آپ ہیں
مرتبہ ہے بلند آپ کی شان کا، مرحبا مرحبا
ہر بشر آج بے خود ہے مسرور ہے، عرس کا نور ہے
روضہ مسلم کا دیکھو بنا طور ہے، عرس کا نور ہے
چار سو روشنی آج بھر پور ہے، عرس کا نور ہے
جامِ وحدت سے ہر ایک مخمور ہے، عرس کا نور ہے
آج طالب ہے ہر کوئی فیضان کا، مرحبا مرحبا
معرفت کی ہمیں مئے پلا دیجیے، کچھ عطا کیجیے
رخ سے اپنے یہ پردہ ہٹا دیجیے، کچھ عطا کیجیے
ہم غلاموں کو اپنا بنا لیجیے، کچھ عطا کیجیے
در پہ اپنے حسنؔ کو بلا لیجیے، کچھ عطا کیجیے
واسطہ ہے تمہیں شاہِ مردان کا، مرحبا مرحبا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.