سکوں دل کا شام و سحر چاہتا ہوں
سکوں دل کا شام و سحر چاہتا ہوں
حضور آپ کا سنگِ در چاہتا ہوں
حیات اپنی طیبہ کی گلیوں میں آقا
بسر کرنا شام و سحر چاہتا ہوں
شب و روز در پہ تیرے حاضری ہو
مدینے میں چھوٹا سا گھر چاہتا ہوں
مدینے کو آؤں نجف ہو کے آقا
میں ایسا حسیں ایک سفر چاہتا ہوں
زیارت نبی کی جو کرتی ہے آنکھیں
خدایا وہی ایک نظر چاہتا ہوں
سنا ہے کہ تم اب لحد میں ملو گے
میں جینا تبھی سے کدھر چاہتا ہوں
عطا کر سلیقہ رقم کا حسنؔ کو
میں برسوں سے بس یہ ہنر چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.