پھول شبنم اور زمین و آسماں روشن ہوئے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم (نجف-عراق)
پھول شبنم اور زمین و آسماں روشن ہوئے
آمدِ مولیٰ علی سے کل جہاں روشن ہوئے
جن کی آمد سے معطر کعبۃ اللہ ہو گیا
خوب صورت، گلبدن، عنبر فشاں روشن ہوئے
حضرتِ مولیٰ علی کی ہر ادا اور قول سے
رب کے اوصافِ کریمہ کے نشاں روشن ہوئے
حسنِ حیدر کی تجلی سے ملک جن و بشر
آفتاب و ماہتاب و کہکشاں روشن ہوئے
قربِ حق کے ہر سلاسل کے رہے مولیٰ امام
اور تصوف کے انہی سے کارواں روشن ہوئے
خسروِ قدس آستاں تاجِ امامت کے نگیں
مظہرِ خالق امامِ عارفاں روشن ہوئے
عاشقِ حیدر نے مشکل میں پکارا جب انہیں
آپ عاشق کی مدد کو ناگہاں روشن ہوئے
قادری چشتی سہروردی ہو یا ہو نقشبند
مرتضیٰ کے نور سے ہر آستاں روشن ہوئے
تیرگی سی چھا رہی تھی چار سو لیکن حسنؔ
جشنِ میلادِ علی سے ہر مکاں روشن ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.