پھول سا چہرہ کھلے میرا نہ کیوں کر یار غار
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت ابو بکر صدیق (مدینہ منورہ-سعودی عرب)
پھول سا چہرہ کھلے میرا نہ کیوں کر یار غار
آپ رہتے ہیں ہمیشہ دل کے اندر یار غار
آپ تکتے تھے ہمیشہ چہرۂ سرکار کو
آپ کا پھر رخ نہ ہو کیوں کر منور یار غار
پڑھ رہے ہیں تیرے پیچھے صاحب رف رف نماز
اللہ اللہ کیا ہے تیری شان اطہر یار غار
کوئی عظمت آپ کی ہرگز سمجھ سکتا نہیں
اک سوائے مصطفیٰ کے، میرے یاور یار غار
آج تک پہلو میں رکھا ہے انہوں نے آپ کو
آپ ہو میرے نبی کے ایسے دلبر یار غار
زوجۂ خیرالرسل ہے، جو ہے ہر مؤمن کی ماں
وہ مقدس آپ کی ہے پیاری دختر یار غار
سب نے اپنے لب پہ رکھا ذکر تیرا جا بجا
ہوں عمر فاروق، عثماں، یا کہ حیدر یار غار
جو تمہاری شان میں کرتا ہے تھوڑی بھی کمی
زیر کردیتا ہے اس کو رب اکبر یار غار
بچہ بچہ مومنوں کا تم پہ قرباں کیوں نہ ہو
تم نے کی ہے جان آقا پہ نچھاور یار غار
جس کسی انسان نے بھی کی رضا حاصل تری
اس سے راضی ہوگیے محبوب داور یار غار
مؤمنوں میں سب سے اعلیٰ شان و شوکت کے امیر
آپ ہیں بس آپ ہیں صدیق اکبر یار غار
دیکھ کر تیری طرف مسرور ہوتے تھے بہت
سیدالکونین یعنی دیں کے سرور یار غار
بخشی ہے پہلی خلافت میرے آقا نے جنہیں
آپ ہی ہیں وہ مقدر کے سکندر یار غار
تیرے ہی ٹکروں پہ کرتا ہے گزارا آج تک
ہے یہ نازاںؔ تیرے در کا اک گداگر یار غار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.