لے کے آئے ہیں ہم چشمِ تر مصطفیٰ
لے کے آئے ہیں ہم چشمِ تر مصطفیٰ
’’ڈال دیجے کرم کی نظر مصطفیٰ‘‘
حشر کی دھوپ میں کالی کملی رہے
میں جھکائے چلوں اپنا سر مصطفیٰ
بس وہیں سب فرشتوں نے دی حاضری
جس نے بھیجا درود آپ پر مصطفیٰ
آپ کا نام لے کر جو مانگے کوئی
کیسے ہو وہ دعا بے اثر مصطفیٰ
آپ کی یاد ہو آپ کی بات ہو
یوں ہی گزریں یہ شام و سحر مصطفیٰ
مجھ کو آئے گا جینے کا تب ہی مزا
زیست طیبہ میں ہو جب بسر مصطفیٰ
آپ ہی کا سہارا ہے بس حشر میں
میں گنہگار ہوں سر بسر مصطفیٰ
ہجر میں آپ کے جاں بہ لب ہے زعیمؔ
اب بلا لیجے طیبہ نگر مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.