ذرہ_ذرہ بن گیا مے_خانۂ_شاہ_رسل
ذرہ ذرہ بن گیا مے خانۂ شاہ رسل
وسعت کونین ہے پیمانۂ شاہ رسل
ہیں کہاں جرعہ کش مے خانۂ شاہ رسل
بڑھ کے ہاتھوں ہاتھ لیں پیمانۂ شاہ رسل
قلب و جاں ایماں و دیں ہوش و خرد جاہ و حشم
ہو چکے ہیں سب کے سب نذرانۂ شاہ رسل
جب زباں پر آ گیا نام رضا ہی آ گئے
اس قدر ہوشیار ہے دیوانۂ شاہ رسل
خار زار عشق کے کانٹے بھی ہو جائیں گے پھول
گل کھلانے آ گیا دیوانۂ شاہ رسل
مل گئی بے شک اسے دولت جہاں کی مل گئی
مل گیا جس کو در کاشانۂ شاہ رسل
قدسیوں کو بھی تامل ہے سمجھنے کے لیے
آسمان خلد ہے یا کاشانۂ شاہ رسل
بھیڑ جب دیکھی در جنت پہ دھوکا ہو گیا
ہم یہ سمجھے ہے یہ مہماں خانۂ شاہ رسل
اب رہے درد محبت حضرت قاتلؔ کہاں
دل ازل سے ہو گیا نذرانۂ شاہ رسل
- کتاب : Diwan-e-Qatil (Pg. 257)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.