Sufinama

بسر ہو زندگی عزت میں تیری چاہے ذلت میں

اویس رضا عنبرؔ

بسر ہو زندگی عزت میں تیری چاہے ذلت میں

اویس رضا عنبرؔ

MORE BYاویس رضا عنبرؔ

    بسر ہو زندگی عزت میں تیری چاہے ذلت میں

    ترے قبضے میں بندے کچھ نہیں ہے دست قدرت میں

    خدا بھی چاہتا ہے اور محبت کا تقاضا ہے

    ہماری زندگی گزرے فقط آقا کی مدحت میں

    نبیٔ پاک کی عظمت پہ کیوں انگلی اٹھاتا ہے

    اگر ہو دیکھنا عظمت تو آ شہر محبت میں

    جہاں کو چھان کر روح الامیں کہتے ہیں آقا سے

    نہیں ہے آپ کے جیسا کوئی بھی ساری خلقت میں

    غلام مصطفیٰ کو غم ہو کیوں محشر کا اے لوگو

    وکالت رحمت عالم کی ہوگی اس عدالت میں

    کہیں ہم بھی اگر سرکار لطف خاص ہو جائے

    کبھی جائیں گے ہم بھی سرور عالم کی خدمت میں

    مرے آقا اگر چشم عنایت آپ فرما دیں

    خدا بھی بخش دے گا اور ہم جائیں گے جنت میں

    مرا دعویٰ ہے بعد از انبیا ساری خدائی میں

    نہیں ہے حضرت صدیق اکبر سا صداقت میں

    یہی کہہ کر تسلی دیتے ہیں دل کو اویس عنبرؔ

    مدینہ ہم بھی جائیں گے اگر لکھا ہے قسمت میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے