جو ذکر کرے سرور عالم کا جہاں میں
جو ذکر کرے سرور عالم کا جہاں میں
تاثیر ہی تاثیر رہے اس کی زباں میں
اطراف جہاں چھان کے جبریل یہ بولے
تمثیل نہیں ان کی کوئی کون و مکاں میں
خالق نے انہیں مالک و مختار بنایا
سرکار کی عظمت ہے بڑی دونوں جہاں میں
میں لکھ بھی سکوں گا شہ ابرار کی نعتیں
یہ بات نہ آئی تھی کبھی وہم و گماں میں
حامی ہے نہ یاور کوئی سرکار کے جیسا
تم ڈھونڈو اگر لاکھ نہ پاؤگے جہاں میں
توصیف میں کرتا ہوں شہ دیں کی جو یا رب
کر معاف اگر نقص ملے میرے بیاں میں
جس پانی میں پڑ جائے لعابِ شہِ بطحیٰ
کیوں شہد نہ گھل جائے بھلا کھارے کنواں میں
اللہ نے محبوب کی تخلیق ہے یوں کی
تمثیل نہیں ان کی کوئی کون و مکاں میں
الفت کی نظر سے جو کبھی دیکھوں میں اس کو
جلوہ تری رحمت کا نظر آتا ہے ماں میں
دیتے ہی چلے جاتے ہیں سرکار خزانے
آتی ہی نہیں کوئی کمی گنج نہاں میں
ایمان ہے مضبوط جس انسان کا عنبرؔ
لا ریب چلا جائے گا وہ باغِ جناں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.