سمندر کی مخالف موج کو پتوار کرتے ہیں
سمندر کی مخالف موج کو پتوار کرتے ہیں
ولی اللہ طوفانوں سے بیڑا پار کرتے ہیں
یہیں سے اپنی چشم شوق پر انوار کرتے ہیں
یہیں سے گنبد خضرا کا ہم دیدار کرتے ہیں
بلاتے ہیں خدا کے نیک بندے اپنی چوکھٹ پر
مدینے جانے کا رستہ یہی ہموار کرتے ہیں
تعلق ان کا ہے بوجہل کے گندے عقیدے سے
نبی کی شوکت و رفعت سے جو انکار کرتے ہیں
کبھی اخلاق ہی سے کاٹتے ہیں ظلم کی ٹہنی
کبھی شاخ شجر کو مصطفیٰ تلوار کرتے ہیں
ہمیں اللہ والوں نے وفاداری سکھائی ہے
نبی سے ہے وفائی بے حیا غدار کرتے ہیں
نظر اپنی جھکا کر پڑھتے ہیں وہ لوح کا لکھا
کہاں ہر راز سر بستہ کا وہ اظہار کرتے ہیں
رقم از خود کبھی میں شعر کوئی کر نہیں سکتا
مدد سرکار کرتے ہیں مدد سرکار کرتے ہیں
فریدیؔ شاعری جب نام ہے ان کی عطاؤں کا
تخیل پر بھروسا پھر تو ہم بے کار کرتے ہیں
- کتاب : Takhilat (Pg. 198)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.