نگاہ_لطف کے سانچے میں ڈھل رہا ہوں میں
نگاہ لطف کے سانچے میں ڈھل رہا ہوں میں
کبھی تھا سنگ مگر اب پگھل رہا ہوں میں
سفینہ ڈوب ہی جاتا غموں کے طوفاں میں
تیرا کرم ہے بھنور سے نکل رہا ہوں میں
یہ خاص وارث عالم کا ہے کرم مجھ پر
رہ گناہ سے اب بچ کے چل رہا ہوں میں
عنایتیں ہیں تمہاری مرا مقدر ہے
پکڑ کے دامن اقدس مچل رہا ہوں میں
نہ جانے کون سے پتھر سے جاکے ٹکراتا
نوازشوں سے تیری اب سنبھل رہا ہوں میں
گمان گزرتا ہے یا واقعی صداقت ہے
اب ان کے نقش قدم پر ہی چل رہا ہوں میں
ہجوم غم میں بھی کاملؔ کو اضطراب نہیں
ہے سامنے رخ زیبا بہل رہا ہوں میں
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 115)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.