کس نے ذروں کو اٹھایا اور صحرا کردیا
کس نے ذروں کو اٹھایا اور صحرا کر دیا
کس نے قطروں کو ملایا اور دریا کر دیا
کس کی حکمت نے یتیموں کو کیا در یتیم
اور غلاموں کو زمانہ بھر کا مولیٰ کر دیا
زندہ ہو جاتے ہیں جو مرتے ہیں حق کے نام پر
اللہ اللہ موت کو کس نے مسیحا کر دیا
سات پردوں میں چھپا ہے حسن کائنات
اب کسی نے اس کو عالم آشکارا کر دیا
کہہ دیا لا تقنطو اخترؔ کسی نے کان میں
اور دل کو سربہ سر محو تمنا کر دیا
- کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 63)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.