قلب مضطر ہے آنکھیں ہیں تر مصطفیٰ
قلب مضطر ہے آنکھیں ہیں تر مصطفیٰ
’’ڈال دیجے کرم کی نظر مصطفیٰ‘‘
لے کے للہ میری خبر مصطفیٰ
خود سے کر دیجیے بے خبر مصطفیٰ
لب پہ میرے ہے شام و سحر مصطفیٰ
آپ کا ہوں، برا ہوں اگر مصطفیٰ
در پہ بلواؤ بارِ دگر مصطفیٰ
آپ کا ہوں، برا ہوں اگر مصطفیٰ
در پہ بلواؤ بارِ دگر مصطفیٰ
التجا ہے مری مختصر مصطفیٰ
فضل وجود وکرم ہو اگر مصطفیٰ
آستاں پر رہوں عمر بھر مصطفیٰ
اس طرح زندگی ہو بسر مصطفیٰ
آپ کا در ہو میرا ہو سر مصطفیٰ
آئیے خواب ہی میں نظر مصطفیٰ
کم سے کم ہو کرم اس قدر مصطفیٰ
آپ شمس الضحیٰ آپ بدر الدجیٰ
آپ نورالہدیٰ سر بسر مصطفیٰ
آپ محبوب رب آپ مطلوبِ رب
آپ خیرالبشر معتبر مصطفیٰ
آپ شانِ خدا، مظہر کبریا
بندۂ حق نما، حق نگر مصطفیٰ
جب سے اعظمؔ کے سر پر ہے نعلِ حضور
دین و دنیا میں ہے مفتخر مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.