آیا ہوں تیرے در پر غمگیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
دلچسپ معلومات
منقبت در شان شیخ علاؤالحق چشتی پنڈوی (پنڈوہ-مغربی بنگال)
آیا ہوں تیرے در پر غمگیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
کر دے دلِ نالاں کی تسکیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
ہو نورِ نگاہ سراج الدیں فرزند نظام و فریدالدیں
گل گلشنِ قطب و معین الدیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
اے مرشد اشرف سمنانی ہو مظہر شانِ رحمانی
کر دو مجھے فقر میں با تمکیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
دل میں نہ رہے کلفت اصلا مسرور چلوں اس در سے شہا
میں ہوں مغموم و زار و حزیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
اشرف کے در سے آیا ہوں لاکھوں ہی تمنا لایا ہوں
ملتا ہوں تری چوکھٹ پہ جبیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
رہ فقر میں ہو ثابت قدمی گر مجھ پہ نگاہ لطف و کرم
بن جاؤں سزاوار تحسیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
میں سگان دنیا سے بے غم بیٹھوں کہیں گوشہ نشیں ہو کر
نہ سنوں میں کسی کا ہاں و نہیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
دامانِ مراد مرا بھر دے ہوں خادم موروثی تیرا
میرے داتا میرے سائیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
جو مانگو ں گا سو پاؤں گا محروم یہاں سے نہ جاؤں گا
دل میں مرے ہے اس کا یقیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
اے خدام درگاہ علا مری عرض تمنا سن کے ذرا
سب لوگ کہیں آمیں آمیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
حاضر ہے اب درِ دولت پر پھیلائے ہوئے دامان طلب
بیچارہ اشرفیؔ مسکیں اے شاہ علاؤالحق والدیں
- کتاب : تحائف اشرفی (Pg. 63)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.