گھنگھور مصیبت کی گھٹا چھائی تھی سر پر
گھنگھور مصیبت کی گھٹا چھائی تھی سر پر
ہم کاسۂ امید لیے آ گیے در پر
کیا خوف ہمیں غم کی کڑی دھوپ کا مولیٰ
سایہ رہے رحمت کا اگر راہ گذر پر
نادم ہوں گناہوں پہ مجھے بخش دیں سرکار
آئی ہوں ندامت کی ردا اوڑھ کر سر پر
کیا شان ترے روضہ کی سرکارِ دو عالم
قربان مری جان ہو دیواروں پہ در پر
ایمان سے پُر نور کیا آپ نے ہر دل
بھٹکے ہوئے قدموں کو بھی لے آئے ڈگر پر
لللہ بلا لیجیے اب روضہ پہ مجھ کو
لللہ کریں رحم مرے دیدۂ تر پر
کیا آرزوؔ کچھ شعر کہے نعت کے تم نے
جنت کا سا ماحول نظر آتا ہے گھر پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.