چار دن کی فقط چاندنی ہے چاندنی کا بھروسہ نہیں ہے
چار دن کی فقط چاندنی ہے چاندنی کا بھروسہ نہیں ہے
اس لیے ہوں اندھیروں کا شیدا روشنی کا بھروسہ نہیں ہے
اپنے گھر کے دیوں کو بجھا کر کیوں مناتا ہے ناداں دیوالی
زندگی پہ ارے مرنے والے زندگی کا بھروسہ نہیں ہے
پہلے خود داریاں میری دیکھو پھر جو چاہو مجھے تم سزا دو
دشمنی اس لیے کر رہا ہوں دوستی کا بھروسہ نہیں ہے
جب بھی ملتے ہیں واعظ سے شاکر ذکر کرتے ہیں حوروں کا واعظ
آپ کی تو ہمیں شیخ صاحب بندگی کا بھروسہ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.