آواز کسی کی ہے یہ بربط کی نہیں ہے
آواز کسی کی ہے یہ بربط کی نہیں ہے
اس پردے میں پوشیدہ کوئی پردہ نشیں ہے
سنتے تھے کہ اس یار کا گھر عرش بریں ہے
دیکھا جو وہاں جا کے مکاں ہے نہ مکیں ہے
تم خود سے گزر جاؤ تو طے ہو گئی منزل
وہ چرخ بریں پر ہے نا وہ زیر زمیں ہے
بازار ترا ہم نے کیا گرم دکان پر
بے سود ہے سودا جو خریدار نہیں ہے
مازاغ کا سرمہ ہے آنکھیں بھی کھلی ہیں
بازار میں بیٹھا ہے مگر گوشہ نشیں ہے
ذرے ذرے میں چمک کر پھر نظر آتا نہیں
جلوہ گر کا جلوہ گر روپوش کا روپوش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.