میں اسی میں شادماں ہوں مجھے اب یہی ہے کرنا
میں اسی میں شادماں ہوں مجھے اب یہی ہے کرنا
تیری آرزو میں جینا تیری جستجو میں مرنا
کبھی دل کو تھام لینا کبھی ان کو یاد کرنا
میری زندگی کا حاصل ہے تڑپ تڑپ کے مرنا
وہ حسین شب کا منظر وہ طلوع صبح محشر
تیرے بے نقاب رخ پر تیری زلف کا بکھرنا
میں غریق بحر غم تھا یہ کسی کو کیا خبر تھی
تیرا موج بن کے آنا میرا ڈوب کر ابھرنا
خنجر اٹھا کے مجھ کو ظالم نے دھمکیاں دیں
کہ میری جفا کے شکوے پیش خدا نہ کرنا
تجھے نامہ بر قسم ہے وہیں دن سے رات کرنا
کبھی ان سے بات کرنا کبھی ان سے بات کرنا
تجھے نامہ بر قسم ہے وہیں دن سے رات کرنا
کوئی ایک بات پوچھے تو ہزار بات کرنا
تیرے کوچے ہر بہانے مجھے دن سے رات کرنا
کبھی ان سے بات کرنا کبھی ان سے بات کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.