Sufinama

کیا گلہ کرے کوئی خوب یہ زمانہ ہے

رمضان طالب نگری

کیا گلہ کرے کوئی خوب یہ زمانہ ہے

رمضان طالب نگری

MORE BYرمضان طالب نگری

    کیا گلہ کرے کوئی خوب یہ زمانہ ہے

    دوستی کے پردے میں تیغ قاتلانہ ہے

    یہ کہاں کی الفت ہے یہ کہاں کی باتیں ہیں

    پیار جس کو کہتے ہیں صرف اک فسانہ ہے

    بجلیوں کی یورش ہے دور تک نشیمن سے

    روشنی کے سائے میں میرا آشیانہ ہے

    آپ میری بانہوں میں اس طرح سے آ جاؤ

    یہ جبیں سمجھ جائے جیسے آستانہ ہے

    حسن کی یہ تابانی صرف چند روزہ ہے

    عشق اک حقیقت ہے باقی سب فسانہ ہے

    ایک سمت ہے کعبہ ایک سمت بت خانہ

    یہ بتائیے طالبؔ سر کہاں جھکانا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sikandar Shad Qawwal, Part 1 (Pg. 5)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے